پل تعلق کا شکستہ کیوں ہوا ؟سوچوں گا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

میں نے راتوں کو بہت سوچا ہے تم بھی سوچنا
فیصلہ کن موڑ آ پہنچا ہے تم بھی سوچنا

سوچنا ممکن ہے کیسے اس جدائی کا علاج ؟
حال ہم دونوں کا اک جیسا ہے تم بھی سوچنا

پل تعلق کا شکستہ کیوں ہوا ؟سوچوں گا
دور نیچے ہجر کا دریا ہے تم بھی سوچنا

کس قدر برہم لہریں ،سوچ کر آتا ہے خوف
اور پانی کس قدر گہرا ہے تم بھی سوچنا

اپنے شب و روز گزر سکتے ہیں کس طرح
تجربہ میرا بھی یہ پہلا ہے تم بھی سوچنا

ہاں نہ کے درمیانی راستے پر بیٹھ کر
کس کے حق میں کیا نہیں اچھا ہے تم بھی سوچنا

Rate it:
Views: 443
28 Jan, 2012