پهر كس كؤ ملنے آؤ گے، جب پنچهی قفس سے اڑ جائيں گے،

Poet: Neelam By: Neelam, Lahore

شہر-ے-دل كی راہيں سنسان پڑی هيں اب تك ميرے قاتل 
تيرے بعد نہ كوئي آيا ته   نہ آيا هے   اور نہ هی كوئي آئے گ 

شب-ے-غم كے مارے هوئے يہی سؤچتے هيں دن بهر 
كب درد كا سورج ڈوبے گ   كب آس كی چاندی پهيلے گی 

كب لوٹ كر تم آؤ گے   كب ديد كا ساون برسے گ 
كب ياد تمہيں ہم آئيںگے   كب دل تمهارا بهی تڑپے گ 

دل همارا كہتا هے   كبهئ ياد تمہيں نہ آئيں گے 
تب ياد تمہيں هم آئيں گے   جب گہری نيند سو جائيں گے 

پهر كس كؤ ملنے آؤ گے   جب پنچهی قفس سے اڑ جائيں گے 
ساتھ تمہارے چلنا ته   پهر كس كے سنگ چل پاؤ گے 

جب تنہا بيٹھ كر سوچو گے   پهر هم كو بهول نہ پاؤ گے 
سوچ كے گہرے سمندر ميں   يونہی ڈوب سےجاؤ گے 

پهر بات بات پر خود هی اكيلے   رو لو گے   اور موسم كو بهی رلاؤ گے

Rate it:
Views: 393
22 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL