پھر سے نہیں کسی کو ہم منانے والے
بھاڑ میں جائے دنیا ساری اور زمانے والے
پھر سے کسی کیخاطر نہیں بد نام ہوں گے۔
پھر سے اپنی عزت نہیں ہم گنوانے والے۔
پھر سے نہین کرنے والے ناخدا کو سجدہ۔
پھر سے نہیں ایمان اپنے گنوانے والے۔
پھر سے کسی کے ہاتھ کی کٹھ پلی بن کر۔
خود کو کسی کھلونے سا نہیں نچانے والے۔
ہم پھر سے نہیں کرنے والے دل کا سودا۔
ہم پھر سےنہیں عذئیت عشق اٹھانے وال