پھول گلشن میں کھل گیا ہوگا

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

پھول گلشن میں کھل گیا ہوگا
اس پہ لگ اب تو پھل گیا ہوگا

جس شخص کا ہے انتظار مجھے
گھر سے اپنے نکل گیا ہوگا

اس لیے آ ادھر نہیں پایا
رستے میں کوئی مل گیا ہوگا

رونما ایسے ہی ہوا تھا جو
حادثہ اب تو ٹل گیا ہوگا

کیسے رکھتا وہ خود کو قابو میں
آدمی ہے وہ ہل گیا ہوگا

اس لیے ساتھ دے رہا ہے وہ
اس کا بس لگ تو دل گیا ہوگا

اس لیے چپ ہی بیٹھا ہے شہزاد
مل صبر کا ہی پھل گیا ہوگا

Rate it:
Views: 300
20 Dec, 2020