اپنی گلی سےمجھ کو اشارہ کرتا ہے پہلی بار نا دیکھوں تو دوبارہ کرتا ہے کبھی چھپ چھپ کر پھول ماراکرتا ہے مجھےدیکھتےہی زلفوں کوسنواراکرتاہے بڑی چٹ پٹی باتیں ہوتی ہیں اس جان ادا کی وہ جو بھی کام کرتا ہے سب کراراکرتا ہے