Add Poetry

پہلے سے چھیڑے گئے موضوعات کو کیا چھیڑے

Poet: UA By: UA, Lahore

پہلے سے چھیڑے گئے موضوعات کو کیا چھیڑے
سب پہ جو ظاہر ہیں ان حالات کو کیا چھیڑیں

دنیا میں کیا کچھ ہو رہا ہے کسے نہیں پتہ ہے
جو بات سب جانتے ہیں اس بات کو کیا چھیڑیں

کس کے دل میں کیا ہے ہمیں اس سے کیا ہے
درون خانہ کسی کے احساسات کو کیا چھیڑیں

میرے خواب میرے ساتھ میری بات میرے ساتھ
اور کسی کے خواب و خیالات کو کیا چھیڑیں

جنہیں زباں پر لانے سے کتراتے ہیں ہم لوگ
اب زیر لب پوشیدہ ان کلمات کو کیا چھیڑیں

وہ بارش جو تنہا تنہا راتوں میں برستی ہے
سر بزم نینوں کی اس برسات کو کیا چھیڑیں

عظمٰی ہم بھی چپ رہتے ہیں تم بھی کچھ نہ کہنا
نازک ہوتے ہیں دل کے جزبات کو نہ چھیڑیں

Rate it:
Views: 308
06 Jun, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets