پیار تو تھا مگر بات زباں پہ نہ آئی کبھی
Poet: Syed Shabab Raza Naqvi (Shabab Amrohvi) By: Syed Shabab Raza, Karachiپیار تو تھا مگر بات زباں پہ نہ آئی کبھی
دل رہا خافء ان میں وفا نظر نہ آئی کبھی
کوئ اس نگاہ کے حجابی انداز کو تو دیکھے شباب
زباں سے کچھ نہ کہا اور اپنی بات کہ بھی گئے
کھلی آنکھوں میں انتظار کا موسم رہتا ہے
جو بند ہوتی ہیں آنکھیں تو سپنے سجنے لگتے ہیں
وہ روح میں میری شامل تھا دل میں رہتا تھا
ایک شخص جو مجھ ہی سے دور دور رہتا تھا
چند قدم چل کر رک گیا وہ راہ الفت میں شباب
بس اتنے ہی سفر کے لےء اس نے مانگا تھا مجھے
More General Poetry






