پیار کے قصے اب پرانے ہو گئے ہیں
ہمیں رسوا ہوئے زمانے ہو گئے ہیں
تھے گامزن ہم بھی پیار کی راہوں پر
اب وہ رستے انجانے ہو گئے ہیں
ان سے بچھڑے مدت گزر گئی ہے
وہ اب بڑے بیگانے ہو گئے ہیں
کھلے تھے پھول کبھی آنگن میں
اب چمن سارے ویرانے ہو گئے ہیں
ایک خوبصورت وقت گزر گیا ان کے ساتھ
وہ پیار کے لمحے اب افسانے ہو گئے ہیں