پیکرِ صبر و رضا ہونا بہت مشکل ہے
خو گرِ رنج و جفا ہونا بہت مشکل ہے
عشق میں کرتے ہیں دعوی تو سبھی مرنے کا
کہنا آساں ہے ، فدا ہونا بہت مشکل ہے
خواہشوں اور تمناؤں کے اس پنجرے سے
دل کے پنچھی کا رہا ہونا بہت مشکل ہے
اختلافات سبھی اپنی جگہ پر لیکن
خون کا خوں سے جدا ہونا بہت مشکل ہے
بارہا چاہا کہ میں تم سے خفا ہو جاؤں
پر مرا تم سے خفا ہونا بہت مشکل ہے
میرے دل میں جو محبت کے لئے جذبہ ہے
اس کا لفظوں میں ادا ہونا بہت مشکل ہے
دل میں بس جانا بڑی بات نہیں ہے عذراؔ
دل کی دنیا کا خدا ہونا بہت مشکل ہے