چالیں

Poet: Haji M.Nooruddin Ansari By: Bakhtiar Nasir, Lahore

٦٣ سالہ ترقی کا گراف
نہ چینی نہ آٹا نہ بجلی نہ پانی
ہے اپنی حکومت عوامی عوامی
ملے گا مکاں اور روٹی و کپڑا
سبھی وعدے ہیں یہ زبانی زبانی
جلوس اور جلسے یہ ہڑتالیں صاحب
سبھی چالیں ہیں اب پرانی پرانی
کرو ضبط اپنی طبیعت پہ تم بھی
پکارو نہ ہر دم گرانی گرانی

Rate it:
Views: 544
18 Jun, 2010