ہم دور ہیں پر رابطہ بنائے رکھتے ہیں
ادھر وہ چاند کو دیکھیں ادھر ہم چاند کو دیکھیں
دانستہ جو محفل میں اٹھائیں رخ سے وہ پردہ
زمانہ ان کو دیکھے ہے مگر ہم چاند کو دیکھیں
اسے آنا بھی ہے جانا بھی ہے وقت مقرر پہ
خواہش تو ہے شام و سحر ہم چاند کو دیکھیں