چلا گیا

Poet: Asar Jonpuri By: Muhammad Ijaz Siddiqui, Lahore pakistan

انسانیت کا دائمی دشمن چلا گیا
جو حزن بانٹتا تھا وہ محزن چلا گیا

کوئی نہیں جو مجرم عادی کو دے سزا
سامان گھر کا لوٹ کر رہزن چلا گیا

بغداد سے وہ داد تو حاصل نہ کر سکا
سرخ سرخ کر کے وہ آنگن چل گیا

گلشن کے پھول پھول گئے ہیں خوشی سے پھول
گلچین جو آج چھوڑ کے گلشن چلا گیا

سجنی نے مار مار کے سنجوا دیا بدن
جب ہی تو سجن چھوڑ کے ساجن چلا گیا

اے دوست اس سے قبل کہ بن آتی جان پر
وہ بوریا لپیٹ کے فوراً چلا گیا

زاغ سیاہ اڑ تو گیا چھ برس کے بعد
لیکن اجاڑ کر وہ نشیمن چلا گیا

اب اہل دل گائیں گے امن و امان کی فصل
صدر شکر و خون کا سیزن چلا گیا

Rate it:
Views: 849
11 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL