Add Poetry

چلا گیا

Poet: Asar Jonpuri By: Muhammad Ijaz Siddiqui, Lahore pakistan

انسانیت کا دائمی دشمن چلا گیا
جو حزن بانٹتا تھا وہ محزن چلا گیا

کوئی نہیں جو مجرم عادی کو دے سزا
سامان گھر کا لوٹ کر رہزن چلا گیا

بغداد سے وہ داد تو حاصل نہ کر سکا
سرخ سرخ کر کے وہ آنگن چل گیا

گلشن کے پھول پھول گئے ہیں خوشی سے پھول
گلچین جو آج چھوڑ کے گلشن چلا گیا

سجنی نے مار مار کے سنجوا دیا بدن
جب ہی تو سجن چھوڑ کے ساجن چلا گیا

اے دوست اس سے قبل کہ بن آتی جان پر
وہ بوریا لپیٹ کے فوراً چلا گیا

زاغ سیاہ اڑ تو گیا چھ برس کے بعد
لیکن اجاڑ کر وہ نشیمن چلا گیا

اب اہل دل گائیں گے امن و امان کی فصل
صدر شکر و خون کا سیزن چلا گیا

Rate it:
Views: 763
11 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets