چلو تو زندگی میں ساتھ مل کر آؤ چلتے ہیں
گھٹن میں جی لیا ہم نے چلو باہر نکلتے ہیں
ڈسے ہم ہیں، ڈسے تم ہو، مگر دشمن نہیں ملتا
کہیں باہر نہیں یہ سانپ، گھر آنگن میں پلتے ہیں
کوئی پارس نہیں چھوتا، مگر سونا نکلتا ہے
چلو مل جل کے ہم انسانیت میں آج ڈھلتے ہیں
جہاں آدم بنے انساں کہیں ڈھونڈو وہی بھٹی
بنیں ایندھن، ہمارے ساتھ مل کر آؤ جلتے ہیں
گزارہ جب بھی قوموں نے کیا اظہر برائی میں
پڑا رونا، وہیں بیٹھے وہ اب تک ہاتھ ملتے ہیں