Add Poetry

چلو زیست یوں بھی گزر گئی

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

تیرا پیار تھا کہ عذاب تھا
وہ کرم بلا کا عتاب تھا

میرے پاؤں زخموں سے چور تھے
تیرا راستہ بھی خراب تھا

کہوں کس طرح میں وثوق سے
کہ وہ آب تھا یا سراب تھا

ہے بڑی تپش اسے ڈھونڈیے
جو تمازتوں میں سحاب تھا

وہی شخص دشمن جاں ہوا
جو کبھی مرا انتخاب تھا

میری تشنگی کو بڑھا گیا
کہ ترا ادھورا جواب تھا

جانے اب کہاں ہیں وہ ہستیاں
جنھیں دیکھنا بھی ثواب تھا

کہیں سب گناہوں کی معافیاں
کہیں ہر قدم پہ حساب تھا

چلو زیست یوں بھی گزر گئی
گو کہ مشکلات کا باب تھا

Rate it:
Views: 643
23 Jan, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets