چلو میں ہی غلط اور سہی تھا وہ

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 چلو میں ہی غلط! اور سہی تھا وہ
پارسائی کی انتہا یعنی متقی تھا وہ

میں اسکے واسطے کچھ نہ تھا اور۔
میری بقاء تھا وہ زندگی تھا وہ۔۔

چلو کھل کر اور بیاں کرتا ہوں۔۔۔
پیار تھا وہ میرا میری زندگی تھا وہ۔۔

اسکے سارے غم میرے غم تھے۔
یعنی میری ہر خوشی تھا وہ۔۔۔۔۔۔

مین کیسے اسے خود سے الگ کر دوں؟
جینے کا کارں بس اک وہی تھا وہ۔۔۔

آہ ! اتنی بے رخی وہ بھی پیار میں؟
لگا یوں جیسے کوئی اجنبی تھا وہ۔۔۔

مجھ کو اس کے پیار پر اندھا یقیں تھا۔۔۔
ہلانکہ زمانے کی نظروں میں مطلبی تھا وہ۔

Rate it:
Views: 456
15 Jul, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL