چلے آؤ در کھول رکھا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

جب چاہو چلے آؤ در کھول رکھا ہے
مہمان بن کے آؤ گھر کھول رکھا ہے

دو چار گھڑی ٹھرو یا مدتیں بتاؤ
اپنے مکان کا در کھول رکھا ہے

جس در سے بھی آؤ گے راستہ ملے گا
در چاہنے والوں نے ہر کھول رکھا ہے

تمہیں کوئی یہاں آنے سے نہ روک سکے گا
خود آ کے دیکھو شہر کا در کھول رکھا ہے

عظمٰی دیار غیر کا بھی آسرا رہا ہے
چاہو تو چلے جاؤ سفر کھول رکھا ہے

Rate it:
Views: 498
28 Mar, 2009