چمکتے ستارو
Poet: UA By: UA, Lahoreمیرے وطن کے چمکتے ستارو
پھولوں بہاروں مہکتے نظارو
ابھی ابتدا ہے ابھی التجا ہے
ابھی تم سمندر میں ناؤ اتارو
میرے وطن کے چمکتے ستارو
ابھی ہم کو جانا ہے آگے سے آگے
سلجھنا ہبں باقی مقدر کے دھاگے
سنبھالو کمند اے فلک کے ستارو
میرے وطن کےچمکتے ستارو
ابھی اپنی منزل بہت دور ہے
ابھی کیوں تھکن سے بدن چور ہے
ابھی سے میری جان ہمت نہ ہارو
میرے وطن کےچمکتے ستارو
ناؤ بھنور سے نکالے کوئی
تمہیں غیر آکے سنبھالے کوئی
ممکن نہیں ہے سنو میرے پیارو
میرے وطن کےچمکتےستارو
تم ہی اب تو اپنا مقدر سنوارو
مدد کے لئے اپنے رب کو پکارو
میرے وطن کےچمکتے ستارو
More General Poetry






