چند جگنو سر مژگاں جو سجا دیتی ہیں

Poet: Meer Aftekhar By: uzma ahmad, Lahore

چند جگنو سر مژگاں جو سجا دیتی ہیں
تیری آنکھیں مجھے لگتا ہے دعا دیتی ہیں

تیری چپ چپ سی زباں بولتی آنکھیں ہمدم
پیکر فکر کی بنیاد ہلا دیتی ہیں

وحشتیں شب کی میرے دل کے سیاہ خانے میں
کتنی شمعیں تیری یادوں کی جلا دیتی ہیں

میرے آغاز کو اندیشہء انجام نہ تھا
چاہتیں یوں بھی تو اکثر ہی رلا دیتی ہیں
 

Rate it:
Views: 602
20 Feb, 2012