چھوڑا تنہا راہ میں حیران ہم کو

Poet: عرفان By: Aqib, Lahore

چھوڑا تنہا راہ میں حیران ہم کو
سب نے سمجھا فالتو سامان ہم کو

سنگ پہلے زندگی کا خواب دیکھا
کر دیا پھر خواب پر قربان ہم کو

جان لینے کے طریقے اور بھی تھے
میرے قاتل نے کہا بس جان ہم کو

کل تلک جو راہ میں بچھتی رہی ہیں
آج وہ نظریں کہیں انجان ہم کو

کب ہوں رتبہ، بادشاہت کا میں طالب
مان لیجے صرف بس انسان ہم کو

اس محبت سے میں اب تھکنے لگا ہوں
ڈھونڈ لے کوئی نیا امکان ہم کو

ہم تری خاطر ہیں اترے جنتوں سے
اے زمیں تو غور کر ، پہچان ہم کو

شوق سے لکھے فسانہ ہم کو ابرک
دے مگر کردار اب آسان ہم کو

Rate it:
Views: 521
01 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL