ابھی فارغ ہوئے تھے آٹے سے کہ بحران آگیا چینی کا
یا رب تو کیوں نہیں الٹتا تختہ ایسی حکمرانی کا
بن چینی منا بھی منہ نہ لگائے ہے دودھ کو
ذرا اسکی عمر تو دیکھو ، اور ذائقہ زبان کا
کہا بیگم نے کہ چھوڑ کیوں نہیں دیتے پیچھا چینی کا
ہم نے کہا کہ چھوٹتی نہیں یہ کافر منہ کو لگی ہوئی
گھر میں ہمارے چینی کا اک دانہ بھی نہ تھا
گودام میں مگر انکے ہم نے چینی کے کئی ذخیرے دیکھے
کہہ گئی ہے ہلیری کلنٹن امداد نہیں لینی تو نہ لو
ہم نے کو نسا اس سے چینی لینی ہے ، چھڈ یار
اک ذرہ بھی چینی کا نہ ہاتھ آیا ہمارے
ہم نے کئی بار لمبی لائنوں میں لگ کر دیکھا
پہلے ، گندم، پھر آٹا، پھر بجلی، پھر گیس، اور اب چینی بند ہوئی
گھبرائیے نہیں ابھی ، اور آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا
بنا چینی اپنے تو کٹ جا ئیں گے کسی طور یہ دن بھی
دعا ہے کہ تجھے تاعمر نہ ہو چینی یہ نصیب
کر لو قبول یہ چھٹانک چینی سمجھ کر تحفہ عید کا
کہ اس سے اچھا نہ تھا تحفہ کوئی اس بار عید کا
دیکھا ہلال عید تو مانگی یہی دعا
یا رب نہ ترسانا چینی کو اس بار عید پر
کونسی چیز کا اس عید پہ تجھے تحفہ بھیجوں
پیار بھیجوں کہ کلو چینی کا تھیلا بھیجوں
چینی کو چھوڑدے سکرین میں گم ہوجا
نہ رہے شوگر باقی، نہ بلڈ پریشر، نہ ہارٹ
یا الہی کیا ماجرا ہوا، چینی کا آنا کیوں بند ہوا
کیا شوگر ملیں بند ہوئیں، یا بھتہ جانا بند ہوا
اس چینی کی شارٹیج سے نہ گھبرا اے شفیق
یہ تو جاتی ہے تجھے بیماریوں سے بچانے کے لیے