کاش وہ اک بار تو مجھ سے ملا ہوتا

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

کاش وہ اک بار تو مجھ سے ملا ہوتا
دل مرا بھی خوشی سے کھلا ہوتا

پیار سے نہ سہی ، نفرت سے ہی
اک بار مری طرف بھی دیکھا ہوتا

رسوا مجھے غیر کے سامنے یوں نہ کرتا
مری محبت کا اتنا تو صلہ ہوتا

اُس کی بے وفائی کا کہیں ذکر کیا ہوتا
تب تو اُس کو بھی مجھ سے کوئی گلہ ہوتا

زندگی کی تاریک راہوں میں روشنی کرتا
ایسا کوئی کاشف اک تو دیا ہوتا

Rate it:
Views: 421
01 Sep, 2016