Add Poetry

جانے انجانے میں جو بھول ہوئی

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

جانے انجانے میں جو بھول ہوئی
اسی پر پیشمانی ہمیں بڑی ہوئی

ہم نے قدم بڑھا تو دئے تھے مگر
راہ میں ہی راہزن سے شنوائی ہوئی

لٹ لٹا کر بھی بہت بچا گئے ہم
یادوں کے خزینے میں نہ کبھی کمی ہوئی

سمجھنے کی کوشش کیجئے نہ حضور
ہم وہ تحریر ہیں جو کبھی تحریر ہی نہیں ہوئی

شور اٹھا تھا جو دل میں ہمارے کبھی
ا سے ہی دبانے میں عمر تمام ہماری ہوئی

قصہ گو ہوں مجھے شاعری سے کیا مطلب
جو بھی لکھا اس کی تک بندی میں شماری ہوئی ۔

Rate it:
Views: 342
02 Sep, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets