اپنے مقدر خفا نہ ہوتے کاش ہم جدا نہ ہوتے ہم وہ کرتے تم جو کہتے دھوپ چھاؤں کا سفر تمہارے سنگ سہتے تم جہان رہے ہم وہاں رہتے خوش نصیب ہم بھی بے بہا ہوتے اپنے مقدر خفا نہ ہوتے کاش ہم جدا نہ ہوتے