مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ
جہاں بے رنگ بھیگیں پیار میں رنگدار ہو جائیں
جہاں نظریں ہی پیکر کو بنا دیں خوبصورت اور
اندھیرے میں کرن خوشبو کی مانند پھیلتی جائیں
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ
جہاں پر بدلیاں دھیمے سروں میں گنگناتی ہوں
جہاں پہ روشنی اور رنگ کی بارش اترتی ہو
جہاں سب درد کی جھیلیں بھی ہنسی مسکراتی ہوں
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ
جہاں سورج تمازت چھاؤں چادر سے لپٹ جائے
جہاں صحرا بھی ساحل کی طرح پانی میں ڈوبا ہو
جہاں اظہار بھی خاموشی کی سب زبانوں میں
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ