Add Poetry

کالا دھن

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birmingham

اتنا کالا دھن ہے کہ سنبھال نہیں سکتا
اسے بینک میں بھی ڈال نہیں سکتا

ہر ماہ جھوٹے بہانوں کا سہارہ لے کر
زیادہ دیر ٹیکس والوں کو ٹال نہیں سکتا

پہلے ہی کتنےغیر قانونی کاموں میں ملوث ہے
اب مزید کوئی اور شوق پال نہیں سکتا

اس کے سر پہ دولت کا بھوت طاری ہے
اتنا دھن ہے کہ اسے سنبھال نہیں سکتا

لکشمی آئی تو نیند ہوئی پرائی
یہ مصیبت کسی اور کے سر ڈال نہیں سکتا

Rate it:
Views: 708
09 Feb, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets