کالا دھن
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birminghamاتنا کالا دھن ہے کہ سنبھال نہیں سکتا
 اسے بینک میں بھی ڈال نہیں سکتا
 
 ہر ماہ جھوٹے بہانوں کا سہارہ لے کر
 زیادہ دیر ٹیکس والوں کو ٹال نہیں سکتا
 
 پہلے ہی کتنےغیر قانونی کاموں میں ملوث ہے
 اب مزید کوئی اور شوق پال نہیں سکتا
 
 اس کے سر پہ دولت کا بھوت طاری ہے
 اتنا دھن ہے کہ اسے سنبھال نہیں سکتا
 
 لکشمی آئی تو نیند ہوئی پرائی
 یہ مصیبت کسی اور کے سر ڈال نہیں سکتا
More General Poetry






