کانٹوں بھرے دامن کو گلشن گلاب کہوں اچھا نہیں

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

کانٹوں بھرے دامن کو گلشن گلاب کہوں اچھا نہیں
جلا ہوا سورج ہوں خود کو مہتاب کہوں اجھا نہیں

دکھ تو پہلے بھی سہے ہیں مگر کیسے سمجھاؤں کہ
زندگی میں کتنے آئے ہیں سراب، کہیوں اچھا نہیں

کسی کے حصے میں آئیں تعبیریں کسی کے صرف ادھورے خواب
کیوں اجڑی میری دنیا، اجڑ گئے ہیں خواب، کہوں اچھا نہیں

جس کو لکھا ھے زندگی میں نے دل بے پھر اس سے سوال کیسے
لے کر پھر اپنے ہی سوال کو لا جواب کہوں اچھا نہیں

محبت تو پھر محبت ہے گر بن جائے عشق تنویر
تو پھر پیار میں جدائی کو عذاب کہوں اچھا نہیں
 

Rate it:
Views: 432
04 Oct, 2011