کانٹوں کےساتھ گزری ہےزندگانی میری
خبر نہیں کب آ کر لوٹ گئی جوانی میری
جس بزم سخن میں ایک بارکچھ سنادوں
کوئی بھلا نہیں سکتا شعلہ بیانی میری
دنیا والوں کو اس بات سےبھلا کیا غرض
کےکتنی دردناک ہے زیست کی کہانی میری
کیا کہوں کتنا نادان ہے میرا نٹ کھٹ صنم
میرادل لےکراسےسمجھتاہےمہربانی میری
اشعار میں اپنی پیاری ہمسائی کا ذکر کرنا
میرے بس میں نہیں یہ عادت ہےپرانی میری