کانٹوں کے بستر پر سویا نہیں جاتا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کانٹوں کے بستر پر سویا نہیں جاتا
آنسوؤں کو دل میں سمویا نہیں جاتا

ملتے ھیں زمانے میں ہزاروں لوگ
ہر کسی کو تو اپنا کہا نہیں جاتا

کی ھیں بہت مسافتیں میں نے
اب اور راستوں میں دربے در بھٹکا نہیں جاتا

جب میری منزل تم ہو صنم
اب تم سے اور دور رہا نہیں جاتا

Rate it:
Views: 711
05 Mar, 2011
More Life Poetry