کبھی ایسا بھی ہوتا ہے ہوائیں رخ بدلتی ہیں خزائیں لوٹ آتی ہیں خطائیں ہو ہی جاتی ہیں خطا ہونا بھی ممکن ہے خفا ہونا بھی ممکن ہے مگر ہاتھ سے دامن کبھی چھوڑا نہیں کرتے