Add Poetry

کبھی جب دشتِ جاں میں خواہشوں کی آگ جلتی ہے

Poet: موم کی عورت By: Azra Naz, Reading UK

کبھی جب دشتِ جاں میں خواہشوں کی آگ جلتی ہے
مرِے اندر چھپی اِک موم کی عورت پگھلتی ہے

تمہاری بے وفائی سے کچھ ایسے دِل مرا اُجڑا
جوانی میں کِسی بیوہ کی جیسے مانگ اُجڑتی ہے

ہے تو آکاش میں دھرتی تجھے چھونا ہے نا ممکن
تجھے پانے کی خواہش کیوں مرے دِل میں مچلتی ہے

رہے آباد تو میری خوشی سے کھیلنے والے
دعا دِل سے مرے تیرے لیۓ ہر دم نکلتی ہے

ہجومِ غم سے گھبرا کر نہ ہو مایوُس خوشیوں سے
غموں کی بارشوں میں زندگی دُھل کر نکھرتی ہے

کبھی جو ا بر سے ٹوٹ کر ساون کے موسم میں
تمہیں کیسے بتاؤں کیا مرے دِل پر گذرتی ہے

کچو کے مجھ کو دیتا ہے مرا احساسِ تنہایٔ
مرے دالان میں جب شام کو سردی اترتی ہے

مجھے عذراؔ تری قربت کا موسم یاد آتا ہے
جواں شب قطرہ قطرہ شمع جیسی جب پگھلتی ہے

Rate it:
Views: 499
02 Oct, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets