کبھی خود کو میرے اختیار میں دو تو

Poet: Abdul Waheed(Muskan) By: Abdul Waheed(Muskan), Haripur

کبھی خود کو میرے اختیار میں دو تو
میں تیری آنکھوں میں اَن گنت خواب سجاؤں
ترے بازؤں کواپنی زات کا حصہ بناؤں
تیری باتوں میں پیار کی روشنی بھر دوں
ترے قدموں کو انتظار کی رہ گزر پہ چلاؤں
جان کر جو تم نظر چُرالیتے ہو
اس نظر کو میں نظر کا چور بناؤں
ان انگلیوں کو تری زلفوں کا لمس دوں
اپنے ہاتھوں میں ترے ہاتھوں کی لکیر ملاؤں
میری شریکِ حیات بن کر تو میرے ساتھ چلے
میں تیری منزل تیرا ہمنوا کہلاؤں
کبھی خود پر جو تم اپنا حق جتاؤ
تجھے لے کے میں تجھ سے بھی دور چلا جاؤں
کبھی خود کو جو میرے اختیار میں دو تو

Rate it:
Views: 589
09 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL