Add Poetry

کبھی دنیا، کبھی دل نے کیا مجبور بہت

Poet: UA By: UA, Lahore

کبھی دنیا، کبھی دل نے کیا مجبور بہت
کبھی میں اپنے ہاتھوں ہی رہی رنجور بہت

تیرا نشہ تو ایک پل میں ہوا ہو گیا تھا
اور یہ میں کہ عمر بھر رہی مخمور بہت

ایک ادنٰی تمنا کی سزا تاعمر جھیلی ہے
کہ جیسے ہو گیا سرزد بڑا قصور بہت

میری زندگی بن کر سانسوں میں رہتا ہے
اسی نے کر دیا ہے زندگی سے دور بہت

جو اپنے حلقہء احباب میں ہر دلعزیز تھی
اسے کہتے ہیں سب یہ ہو گئی مغرور بہت

وہ اپنے آپ سے بھی گفتگو اب کر نہیں پاتی
کیا رکھنا دل میں اس کے لئے فتور بہت

ناشکری عظمٰی کہہ کے مجھے یاد کرتے ہیں
میں جن کی ہر عنایت پہ رہی مشکور بہت

Rate it:
Views: 293
14 May, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets