کبھی وہ بھی ہمیں بہت غور سے سنا کرتا تھا
جو نہ آئیں نظر اَس کو تو بہت اَداس رہا کرتاتھا
میں جو جا کرمل لیتا تھا کبھی کبھار اَس کو
تو ہنس ہنس کر دل و جاں سے ملا کرتا تھا
بہت دن جو دور رہتا تھا وہ مجھ سے دوست
تو ہر سانس میں بس ملنے کی دعا کیا کرتا تھا
میری نظمیں،غزلیں، یہ سبھی گیت مبشر
کبھی وہ بھی محفلوں میں جا کر کہا کرتا تھا