کب ملے تھے تہم سے کچھ یاد نہیں

Poet: jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

تیرا زندگی میں آنا اور پھر چلے جانا یاد نہیں
کب ملے تھے تہم سے کچھ یاد نہیں

اک رت تھی برسات کی ہماری ملاقات کی
کیسے کیسے تھے اپنے رنگ کچھ یاد نہیں

رہتے تھے ہمارے سنگ تم خوشبوکی طرح
تیرا مسکرانا اور شرمانا کچھ یاد نہیں

چھٹرا کے دامن جوتم چلے گئے ہو
تمھارا روٹھ جانا اور ہمارا منانا کچھ یاد نہیں

گزری ہے اک قیامت تیرے جدائی پر
کیا کیا ہوئے ہیں ہم پر ستم کچھ یاد نہیں

Rate it:
Views: 625
25 Jul, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL