متذبذب لوگوں کو راہ حق دکھاتے جاؤ
کتنا اچھا ھو کہ چراغ راہ جلاتے جاؤ
آثار سے ہی باد و باراں کا پتہ ملتا ہے
مایوس دلوں کو امید کی کرن دکھاتے جاؤ
جہاں کے ھر زی روح کو ھدایت دیتا وہ ھے
توفیق والو لوگوں کو اندھیروں سے نکالتے جاؤ
قوم کے حالات مخدوش کہاں تک دیکھوں
ان سے نپٹنے کے لیے یکجا ھوتے جاؤ
حسن اپنے اخلاق سے باطل کو مٹایا ھوتا
دیر نہیں حق کے سویرے کو پھیلاتے جاؤ