کتنے اچھے سوال کرتے ہیں
وہ بھی کیا کیا کمال کرتے ہیں
باکمالوں میں بے مثالوں میں
آپ اپنی مثال کرتے ہیں
اپنی محنت سے اور محبت سے
خود کو وہ لازوال کرتے ہیں
میں بھی حیران ہوں کہ آخر وہ
کیسے اپنا خیال کرتے ہیں
جو بھی دیکھے وہ دیکھتا ہی رہے
ایسے سب کو نہال کرتے ہیں
حال میں جو کوئی آ جائے تو
وہ اسے پھر بحال کرتے ہیں
آہ عطمٰی ہمیں بھی حسرت ہے
ہم کہیں ہم کمال کرتے ہیں