کتنے دکھ درد دیے ھیں دنیا میں زمانے والو
دوست تو درد بانٹتے ھیں ساتھ چھوڑنے والو
نکہت وفا جب سے محسوس ھوئی تو پوچھا
کون لایا ھے باد بہار ی چمن میں آنے والو
وہ دلسوز و جگر سوز اگر ساتھ چھوڑ گیا ھے میرا
ھر زی روح کو اک دن تنھا ھونا ھے ستانے والو
اسں کی آمد سے آ جاتی تھی چہرے پہ رونق
اب کہاں وہ درد کا مداوا دل کو تسلی دینے والو
آج اخلاص و وفا سب رسمی رسمی باتیں ھیں
حسن یہاں انا کی مستی ھے دنیا کے چاھنے والو