کرچیاں سمیٹ کر یہ جوڑا نہیں جاتا
دلِ شکستہ بار بار توڑا نہیں جاتا
چل پڑے جو تند ہوا سوئے منزل رواں دواں
ایسی تیز ہوا کا رخ پھر موڑا نہیں جاتا
کہنے میں یادوں کا دامن چھوڑا جا سکتا ہے
لیکن حقیقت میں یہ دامن چھوڑا نہیں جاتا
ایک تمہارے نام کا آنچل سر پہ تانے بیٹھے ہیں
اور کوئی بھی آنچل ہم سے اوڑھا نہیں جاتا
چاند نگر کی سیر کو جائیں سوچتے ہیں لیکن
چاند نگر میں چلنے والا گھوڑا نہیں جاتا
جانا بھی چاہیں تو عظمٰی ہم جانے نہ پائیں گے
حد سے زیادہ آگے ہم سے دوڑا نہیں جاتا