کسی خواب لمحے میں لکھی گئی ہے
کسی سوئے لمحے میں سوچی گئی ہے
عجب زندگی کی کہانی ہے یہ
انوکھی سی ہے اور پرانی ہے یہ
کہاں سے چلی تھی کہاں تک چلے گی
کہاں جا کے رکنے کی ٹھانی ہوئی ہے
کسی خواب لمحے میں لکھی گئی ہے
کسی سوئے لمحے میں سوچی گئی ہے
گئے موسموں کی روانی ہے یہ
کئی خواہشوں کی دیوانی ہے یہ
کبھی ہنستی اور کھلکھلاتی رہی ہے
کبھی آنسوؤں کو جلاتی رہی ہے
کبھی روٹھتی اور مناتی رہی ہے
یہ خود سے بچھڑ کر خودی سے ملی ہے
کبھی کھو گئی اور کبھی مل گئی ہے
آدھی بھی ہے اور پوری بھی ہے
مکمل ہے لیکن ادھوری بھی ہے
میری زندگی کی کہانی ہے یہ
انوکھی بھی ہے اور پرانی بھی ہے
کسی خواب لمحے میں لکھی گئی ہے
کسی سوئے لمحے میں سوچی گئی ہے