تیرا انداز شاہانہ طبیعت غزنوی پائی
خدا رکھے سدا قائم تیرےچہرے کی رعنائی
مدبر ہو، مفکر ہو، جرات مندی کے پیکر ہو
ہزاروں خوبیاں ایسی کہ ہر بندے کے دلبر ہو
تمہارا ہر قدم گویا غریبوں کی ہے بھلائی
خدا رکھے سدا قائم تیرے چہرے کی رعنائی
مصائب سے الجھ کر مسکرانا تیری عادت ہے
فدائے ملک و ملت ہو یہی تیری عبادت ہے
اپنے ہم نشینوں کو یہی راہیں ہیں دکھلائی
خدا رکھے سدا قائم تیرے چہرے کی رعنائی
وفاوں کا تقاضا ہے یہی اقرار کرتے ہیں
تمہاری آبرو خاطر دل و جاں وار کرتے ہیں
صدیقی جان دینے کی لو ہم نے ہے قسم کھائی
خدا رکھے سدا قائم تیرے چہرے کی رعنائی