کسی نے پو چھا

Poet: hira By: hira, gojra

کسی نے پوچھا تنہائیوں سے وحشت نہیں ہوتی
میں نے کہا میں کب تنہا رہتا ہوں

اندھیرا چھا جائے جب پلکوں کی چلمن پہ
سرمئی شام کے جگنوؤں میں چمکتا رہتاہوں

سرگوشیاں کرتی ہے مجھ سے خوشبو اس کی
خزاں رسیدہ پتوں میں تازہ رہتا ہوں

وہ سا حل، گھروندہ ریت کا وہ،مسکان
بیتے لمحوں کی یادوں میں تازہ رہتا ہوں

بکھرے خوابوں کا جہان آباد رہتا ہے مجھ میں
ان کی تعبیروں کے نہ ملنے پہ حیران رہتا ہوں

جانے کیابات رہی اس کےدل میں تمام عمر
اس کےان کہے لفظوں کو سوچتا رہتا ہوں

فرصت نہیں ملتی اسے بھلا دینے کی
وقت کے گمنام دھاگوں میں الجھا رہتا ہوں

Rate it:
Views: 968
11 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL