تمہار خواب میں آنا بھی عجب بات ہوئی
ادھوری نیند میں جیسے مکمل ذات ہوئی
سہانی چاندنی راتوں میں جاگ کر دیکھا
زمیں پہ چاند ستاروں کی برسات ہوئی
چاندنی چاند کے ہمراہ جھلملاتی رہی
چاند کے ساتھ برسوں بعد ملاقات ہوئی
زمیں پر دور تک پھیلے ہوئے تھے نور کے سائے
تمہارے ساتھ جب اس رات میری بات ہوئی
چاند تاروں کے درمیان شب کے پہلو میں
ادھورے خواب کی گویا مکمل ذات ہوئی
تمہارا خواب میں آنا بھی عجب بات ہوئی
ادھوری نیند میں جیسے مکمل ذات ہوئی