کس نے جلا بخشی

Poet: UA By: UA, Lahore

ہم نے اپنے ہاتھوں خود کو تباہ کردیا
سیراب راستوں کو خود سراب کر دیا

تقدیر کے فیصلے نے تم سے جدا کردیا
تم سے شکوہ نہیں قسمت نے ستم کر دیا

میری تقدیر میں تو یونہی ناکام رہنا ہے
تمہاری خطا نہیں جو تم نے رستہ بدل دیا

میں وہ پتھر جسے جوہری نے اٹھایا تھا مگر
نظر بھر کر نہ دیکھا اور بنا پرکھے گرا دیا

تمہاری چاہتوں نے ہم کو بھی شاعر بنا دیا
جو تم سے نہ کہا وہ لفظوں میں سجا دیا

عظمٰی تیرے افکار کو کس نے جلا بخشی
تیری بزم سخن کو کس نے نیا رنگ دیا

Rate it:
Views: 605
12 Jan, 2009