Add Poetry

کشتی کو ساحل کا اشارہ

Poet: UA By: UA, Lahore

کوئی پیارا امیدوں کا سہارا دے گیا ہے
میری کشتی کو ساحل کا اشارہ دے گیا ہے

میری ناؤ بھنور میں ڈوبنے کو تھی لیکن
سمندر میں بھنور میں وہ کنارہ دے گیا ہے

مایوس فضاؤں میں اداسی کے سفرمیں
کوئی رہبر امیدوں کا سہار دے گیا ہے

ہم تو سمجھے تھے کے ساعت قضا کی آپہنچی
مسیحا کوئی پھر جیون دوبارہ دے گیا ہے

خشک پتے کی شبیہ زرد سرد چہرے کو
چمک شبنم سی پھولوں سا نظارہ دے گیا ہے

Rate it:
Views: 573
09 Nov, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets