کلک اسد۔۔۔

Poet: اسد جھنڈیر۔۔۔ By: اسد جھنڈیر۔۔۔ , mirpurkhas

 باہر سے غصہ ہیں اندر سے جلتے ہیں
لوگ آتش عشق میں موم سے پگھلتے ہیں

زندگی پھول کی سی مانند مہک اٹھی ھے اسد
جب سے آئے ہو تم میرے گلشن میں بہار بنکر

ملے فرصت یہ بھی تماشہ دیکھتے جانا
کہ کوئی چڑہتا ھے سولی تیرے عشق میں

رہوں منظور نظر کسی کا ھمیشہ کیلئے
ایسا ممکن نہیں کسی سورت سدا کیلئے

اتنا کافی ھے اسد اپنی خوش نصیبی کو
کہ کوئی بھولا نہیں ہم کو عمر تا کیلئے

Rate it:
Views: 251
06 Sep, 2022