Add Poetry

کل کہیں تجھ سے بھی اچھا ترا بیمار نہ ہو

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کل کہیں تجھ سے بھی اچھا ترا بیمار نہ ہو
اتنے سنگین تغافل کا گنہ گار نہ ہو

زندگی میں بھی سکوں ڈھونڈتے ہو دیوانو
زندگی کیا ہے جو چلتی ہوئی تلوار نہ ہو

آپ کی بات کے مفہوم کئی ہوتے ہیں
آپ کی ہاں کہیں ہم معنئ انکار نہ ہو

رات تو نصف سے زائد ہے مگر ڈر یہ ہے
اس گئے وقت بھی درباں کہیں بیدار نہ ہو

برہمی میں جو حلاوت ہے سجاوٹ میں کہاں
زلف ہی کیا ہے جو آشفتہ و خم دار نہ ہو

شمع میں کیا ہے جو دیتا ہے پتنگے کو فریب
اس کے پردے میں ترا شعلۂ رخسار نہ ہو

خلق رک جائے گی ناگاہ تماشے کے لئے
مجھ سے اس درجہ خفا برسر بازار نہ ہو

دل کو لے آتا ہوں بازار سے واپس ہر روز
اس طرح کا بھی عدم قحط خریدار نہ ہو
 

Rate it:
Views: 846
13 Nov, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets