Add Poetry

کوئی تو آئے

Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف ر اهی, Karachi

اداس چہروں پر مسکرہٹ کوئی تو لائے
خوشی کے دو بول غمزدوں کو کوئی سنائے

وہ جن کا کوئی نہیں ہے پرسان حال یاروں
توان کے سر پر بھی ہاتھ رکھنے کوئی تو آئے

دو وقت روٹی نہیں مئیسرہے جن کو یاروں
تو پیٹ بھر کر ہی ان کو کھانا کوئی کھلائے

جو سفید پوشی میں اپنا دکھ بھی نہیں بتاتے
تو ان کے خالی گھروں کو بھرنے کوئی تو آئے

جو ظلم سہ کر بھی زباں سے کچھ کہتے نہیں
انہیں ظالموں کے ظلم سے یاروں کوئی بچائے

نہیں ہے جن کا کسی سے کوئی نہ لینا دینا
بیگنہوں کو بے موت مرنے سے کوئی بچائے

یہ ملک کب تک چلے گا ر ہی سود پر ہی
اس سود کی لانت سے اس کو کوئی بچائے

 

Rate it:
Views: 589
14 Sep, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets