کوئی عنوان دے جاؤ
مجھے پہچان دے جاؤ
میری بےباک ہستی کو
کوئی سامان دے جاؤ
ایک بے نام راہی کو
حرمت و مان دے جاؤ
معلق ہو گئی حیات
اسے ایمان دے جاؤ
بت بےجان پیکر کو
ذرا سی جان دے جاؤ
اسیر زیست کو کوئی
کھلا میدان دے جاؤ
قفس میں قید پنچھی کو
فضا آسمان دے جاؤ
گرفتار قفس طائر تڑپتا ہے سسکتا ہے
آزادی کا مزہ لے لے ایسی اڑان دے جاؤ