کوئی فنا ہو جائے جیسے

Poet: UA By: UA, Lahore

تم نے ہمارے درد کو محسوس کیا کیسے
میری پریشانی کا اندازہ تم کو ہوا کیسے

تمہارے بن ہماری زندگی تو ہو گئی ایسے
جینے کے نام پہ کوئی فنا ہو جائے جیسے

تمہاری چاہ میں ہم خود سے بھی جدا ہو گئے
میرے ہمراز کبھی تو بھی مجھے چاہ ایسے

آنکھوں سے آنسو بہہ گئے جب ہم نے یہ سوچا
چاہا تھا ہم نے کس کو اور پالیا کیسے

زلفوں کے سائے میں دمکتا اک حسیں چہرہ
گھرے ہوئے بادلوں کے درمیاں ماہتاب جیسے

وہ میرے روبرو ایسے اچانک آگئے ہیں
میں ان کا آئینہ وہ میرا آئینہ جیسے

تیرے وجود کی خوشبو نے یوں نہال کیا
دشت و صحرا میں برسات ہوئی ہو جیسے

تم سے ملا تو بیقرار دل کو یہ لگا
کوئی تپتا صحرا سیراب ہوا ہو جیسے

Rate it:
Views: 658
09 Jan, 2009