کوئی موضوع کوئی عنوان
Poet: UA By: UA, Lahoreکوئی موضوع کوئی عنوان ہی نہیں ملتا
تخیل کیلئے موزوں سامان ہی نہیں ملتا
جو آشنا ہو کے بھی ناآشنا ہی رہے
میری نظر کو وہ انجان ہی نہیں ملتا
جو واقف حال دل گداز بن کے رہے
دل کو ایسا کوئی مہمان ہی نہیں ملتا
پھولوں سے دلنشیں رنگیں نظاروں سے
گلدستہ سجا لوں مگر گلدان ہی نہیں ملتا
عظمٰی خیال و خواب میں رقصاں حقائق کو
لفظوں میں قید کرلوں پر دیوان ہی نہیں ملتا
More General Poetry







